قومی وطن پارٹی کے صوبائی چیئرمین سکندر حیات خان شیرپاؤ نے پی ٹی آئی حکومت کی ناقص پالیسیوں کو عوام کی پریشانیوں کا سبب قرار دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکمران عوامی مسائل میں کمی کی بجائے سابقہ حکومتوں کو مورد الزام ٹہرانے میں مصروف ہے۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے ضلع سوات میں پارٹی کے آٹھویں یوم تاسیس کی مناسبت سے منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔سکندر شیرپاؤ نے بڑھتے ہوئے افراط زر اور ہوشربا مہنگائی پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ روزمرہ استعمال کی اشیاء کی قیمتوں میں ظالمانہ اضافہ کی وجہ سے عوام خودکشیوں پر مجبور ہو چکے ہیں۔انھوں نے کہا کہ مہنگائی کے بنیادی وجوہات ایک عام آدمی کے علم میں بھی ہے جبکہ حکمران اس کیلئے کمیٹیاں بنارہے ہیں جو وقت اور وسائل کے ضائع کے سوا کچھ نہیں۔انھوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کی حکومت کو اسلام آباد سے ریموٹ کنٹرول کے ذریعے چلایا جا رہا ہے۔ صوبائی حکومت عوام اور صوبہ کے حقوق اور وسائل کے تحفظ میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔انھوں نے کہا کہ ماضی کے حکمرانوں پر الزامات لگانے سے عوام کو مزید دھوکہ نہیں دیا جا سکتا کیونکہ عوام کھرے اور کوٹے میں فرق خوب جان چکے ہیں۔انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم بار بار عوام سے نہ گھبرانے کی تلقین کر رہے ہیں لیکن میں عمران خان سے کہتا ہوں کہ اب آپ نے” گھبرانا نہیں ہے” کیونکہ پاکستان ڈیموکرٹیک موومنٹ کے بینر تلے شروع کی گئی جدوجہد پی ٹی آئی حکومت سے ملک کے عوام کوجلد نجات دلائے گی۔انھوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کے کامیاب جلسوں نے پی ٹی آئی کی حکومت پر لرزہ طاری کردیا ہے اور پی ڈی ایم کا پشاورمیں ہونے والا جلسہ پی ٹی آئی کی تابوت میں آخری کیل ثابت ہو گا۔سکندر شیرپاؤ نے چکدرہ چترال موٹر وے روٹ سی پیک سے نکالنے پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اس سے ملاکنڈ ڈویژن کے عوام میں احساس محرومی بڑھے گی۔انھوں نے کہا کہ چشمہ لفٹ بنک کینال منصوبے کو پی ایس ڈی پی سے نکالنا بھی جنوبی اضلاع کے ساتھ ناانصافی ہے کیونکہ اس منصوبے سے لاکھوں ایکڑ زمین زیر کاشت لائی جاسکتی تھی۔انھوں نے کہا کہ وزیر اعلی صوبے کے حقوق کا تحفظ نہیں کرسکتے تو وہ مستعفی ہو جائے۔جلسہ سے پارٹی کے مقامی قائدین نے بھی خطاب کیا۔