قومی وطن پارٹی کے چیئرمین آفتاب احمد خان شیرپاؤ نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت مجوزہ منی بجٹ میں عوام پر ٹیکسوں کا مزید بوجھ ڈالے گی جس سے ملک میں مہنگائی کی ایک نئی لہر دوڑے گی۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے پشاور سٹی کے علاقہ یکہ توت میں ایک شمولیتی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر معروف سیاسی و سماجی شخصیات حاجی آمین اور حاجی رحیم نے اپنے خاندانوں اور ساتھیوں سمیت قومی وطن پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا۔قومی وطن پارٹی کے صوبائی چیئرمین سکندر حیات خان شیرپاؤ،صوبائی سینئر وائس چیئرمین طارق احمد خان اور صوبائی وائس چیئرمین سید فیاض علی شاہ کے علاوہ کیو ڈبلیو پی سٹی ڈسٹرکٹ کے عہدیدار اور کارکن بڑی تعداد میں موجود تھے۔آفتاب شیرپاؤ نے حکومت کی آئی ایم ایف کے ساتھ حالیہ معاہدے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس سے ملک میں مہنگائی کا ایک نیا طوفان امڈ آئے گا۔انھوں نے کہا کہ حکومت آئی ایم ایف کے اشاروں پر چل رہی ہے جس کی وجہ سے معیشت زبوں حالی کا شکار ہے اور عوام کو بے تحاشہ مہنگائی اور بے روزگاری کا سامنا ہے۔انھوں نے مزید کہا کہ عوام مہنگائی کو برداشت کرنے کی مزید سکت نہیں رکھتی کیونکہ آئی ایم ایف اور دیگر مالیاتی اداروں سے بے پناہ قرض اٹھانے کے باوجود بھی ملکی معیشت سنبھلنے کے کوئی آثار نظر نہیں آرہے ہیں۔الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال کو مسترد کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اس سے دیہی علاقوں میں کم تعلیم یافتہ خواتین اور بزرگ ووٹ ڈالنے کی آئینی حق سے محروم ہو جائیں گے کیونکہ عوام کو ان مشینوں کے استعمال کی سوج بوج نہیں۔صوبے میں جاری سوئی گیس کے شدید لوڈشیڈنگ پر تبصرہ کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ یہ امر افسوسناک ہے کہ صوبہ گیس کی پیداوار میں خود کفیل ہونے کے باوجود یہاں کے عوام اس سہولت سے محروم ہے۔یہ حکومت انتہائی نااہل حکومت ہے جس کے پاس اپنے وعدوں پر عمل کرنے کی صلاحیت کا شدید فقدان ہے۔انھوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کے دور میں حکمرانوں کے دعوؤں کے برعکس بد عنوانی کم ہونے کی بجائے مزید بڑھ چکی ہے۔انھوں نے کہا کہ ایک ایسے وقت میں کہ بین الاقوامی منڈی میں تیل کی قیمتیں گر رہی ہے حکومت نے عوام کو اس کمی کا کوئی فائدہ نہیں پہنچایا۔