قومی وطن پارٹی کی صوبائی کونسل نے پی ٹی آئی کی حکومت کو ناکام ترین حکومت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ عوام کے ساتھ کئے گئے وعدوں میں ایک وعدہ بھی پورا نہیں کیاگیا جبکہ مہنگائی میں سو چند اضافہ اور بجلی و گیس اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بار بار اضافہ نے غریب عوام کو چاروں شانے چت کرکے رکھ دیا۔ قومی وطن پارٹی کی صوبائی کونسل کا اجلاس وطن کور پشاور میں زیر صدارت صوبائی چیئرمین سکندر حیات خان شیرپاؤ منعقدہوا جس میں صوبائی کونسل کے صوبہ بھر کے ممبران نے شرکت کی۔اجلاس میں چار نکاتی ایجنڈا شہید وطن حیات محمد خان شیرپاؤ کی آنے والی برسی کیلئے تیاریاں،تنظیمی و سیاسی صورتحال اور پارٹی کی مزید فعالیت کے حوالے مقررین نے اپنی تجاویز اور آراء پیش کئے۔مقررین نے کہا کہ مہنگائی و بے روزگاری کے ڈبل شاہ عمران خان نے تبدیلی و خوشحالی کانعرہ لگا کر عوام کو دھوکہ دیا۔انھوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی ڈھائی سالہ دور اقتدار میں مہنگائی و بے روزگاری میں تاریخی اضافہ ہوا جبکہ تیل مصنوعات اور بجلی و گیس کے نرخ بار بار بڑھا کر عوام کا جینا دوبھر کردیا گیا۔ سکندر شیرپاؤ نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان اپوزیشن کے احتساب کی بات تو کرتے ہے لیکن ان کی اپنی پارٹی کی فارن فنڈنگ کیس بار ے وہ احتساب کے عمل سے گریزاں ہے اور اس حوالے سے حیلے بہانے بنا رہے ہیں۔اس موقع پر ایک قرار داد کے ذریعے حکومت کی عوام دشمن معاشی پالیسیوں کو مسترد کرتے ہوئے مہنگائی کے جاری طوفان پر تشویش کا اظہار کیا گیا اور خصوصاً بجلی،گیس اورپٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کو غریب عوام کے اوپر اضافی بوجھ قرار دیا گیا۔ایک اور قرار دادمیں صوبائی حکومت کی کارکردگی کو صفر قرار دیتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخوا میں حکومت نام کی کوئی چیز موجود نہیں اور صوبے کے سارے معاملات مرکز سے ریموٹ کنٹرول کے ذریعے چلائے جا رہے ہیں۔انھوں نے کہا کہ خراب طرز حکمرانی کی بدولت عوام کا کوئی پرساں حال نہیں اور ان کے مسائل و مشکلات میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے جبکہ حکمران اس طرف توجہ دینے کی بجائے نان ایشوز میں الجھ کر رہ گئے ہیں۔تیسرے قرارداد میں بجلی خالص منافع اور تیل و گیس رائلٹی کی عدم ادائیگی کو تشویش ناک امر قرار دیا اور مطالبہ کیا گیا کہ آئین کی روح کے مطابق صوبہ کے وسائل پر صوبہ کا حق ہے لہٰذا خیبر پختونخواکے عوام کو بجلی خالص منافع کی رقم اور تیل و گیس رائلٹی دینے کیلئے فی الفور اقدامات کئے جائیں کیونکہ یہاں کے عوام مرکزی حکومت کے عمل سے محرومی کا شکا ر ہیں۔چوتھے قرارداد میں ضم شدہ اضلاع کے عوام کے ساتھ کئے گئے وعدوں پر حرف بہ حرب عملدرآمدکرنے کا مطالبہ کیا گیا۔