قومی وطن پارٹی کے چیئرمین آفتاب احمد خان شیرپاؤنے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے حکمران اپنی کرسی بچانے اور ناقص کارکردگی پر پردہ ڈالنے کیلئے اپوزیشن پر الزامات لگار ہے ہیں۔انھوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کی جدوجہد کا مقصد عوام کو حکمرانوں کی غلط پالیسیوں سے نجات دلانااور ملک میں جمہوریت کا تسلسل برقرار رکھنے کیلئے ہے کیونکہ پی ٹی آئی کے حکمران سلیکٹڈہیں اور وہ جعلی مینڈیٹ کے ذریعے برسراقتدار آئے۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے کریمی ہاؤس گلبہار پشاور شہر میں پریس کا نفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر سادات خاندان کے چشم و چراغ سید فیاض علی شاہ نے قومی طن پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا۔آفتاب شیرپاؤ نے کہا کہ سید فیاض علی شاہ کے خاندان کی پشاور کیلئے خدمات کسی سے پوشیدہ نہیں اور ان کو کسی صورت فراموش نہیں کیا جاسکتا۔ آفتاب شیرپاؤنے کہا کہ ملکی معیشت کو بے پناہ نقصان پہنچانے کے بعد وزیر اعظم اب کہہ رہے ہیں کہ کسی بھی پارٹی کو بغیر تیاری کے حکومت میں نہیں آنا چاہیے۔انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم کا اپنی حکومت کی کارکردگی کے حوالے سے حالیہ بیان ان کے استعفے کے مطالبے کو جائز بناتا ہے کیونکہ انھوں نے خود ہی اپنی ناکامی کا اعتراف کر لیا ہے لیکن ستم ظریفی کی بات یہ ہے کہ وہ اب بھی گزشتہ حکومتوں کو مورد الزام ٹہرارہے ہیں۔انھوں نے کہا کہ ملک میں چینی،آٹے اور پٹرولیم کا بحران حکومتی نااہلی کی وجہ سے آیا جبکہ ایل این جی بروقت درآمدنہ کرنے کی وجہ سے قومی خزانہ کو 120ارب روپے کا ٹیکہ لگا دیاجس کی تحقیقات ہونی چاہیے۔انھوں نے کہاکہ بے روزگاری اور مہنگائی نے عوام کا جینا حرام کردیا جبکہ دس ملین نوکریاں تو دور کی بات حکومت نے انگنت لوگوں کو بے روزگار کردیاہے۔انھوں نے کہا کہ احتساب کا عمل جاری رہنا چاہیے لیکن اس میں شفافیت کو ترجیح دینا چاہیے۔انھوں نے کہا کہ بی آر ٹی منصوبہ وقت پر مکمل نہیں کیا جاسکا جس کی وجہ سے اس کی لاگت میں کئی گنا اضافہ ہو گیا لیکن کسی کے خلاف بھی تحقیقات نہیں ہوئی۔پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ بھی پانچ سال میں نہیں ہو سکاجس سے حکمران جماعت کی مالیاتی نظم و ضبط کے حوالے سے کئی سوالات پیدا ہو گئے ہیں۔عمران خان ریاست مدینہ کی بات کرتے ہیں اس لئے حکمران سے احتساب کا آغاز ہونا چاہیے۔انھوں نے کہا کہ سی پیک منصوبہ پر کام سست روی کا شکار ہے اور حکومت اٹھارویں ترمیم اور این ایف سی کے خاتمے کے درپے ہے۔حکومتی وزراء اپوزیشن کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کر رہے ہیں جبکہ گزشتہ ڈھائی سال میں عوام سے کیا گیا ایک وعدہ بھی پورا نہیں کیا گیا اور ہر مسئلے پر یوٹرن لیا گیا ہے۔انھوں نے خیبر ٹیچنگ ہسپتال میں آکسیجن کی عدم فراہمی کی وجہ سے سات مریضوں کی اموات کی تحقیقات کیلئے عدالتی کمیشن کے قیام کا مطالبہ بھی دہرایا۔