قومی وطن پارٹی کے چیئرمین آفتاب احمد خان شیرپاؤ نے کہا ہے کہ حکومت خیبر پختونخوا کے حقوق کے تحفظ میں ناکام رہی ہے جس کا ثبوت این ایف سی ایوارڈ کے اجراء میں غیر ضروری تاخیر ہے۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے تحصیل تنگی میں شمولیتی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء ہارون خان نے اپنے ساتھیوں اور خاندانوں سمیت قومی وطن پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا۔اس موقع پر پارٹی کے صوبائی چیئرمین سکندر حیات خان شیرپاؤ اور ضلعی عہدیداروں کے علاوہ پارٹی کارکن بڑی تعداد میں موجود تھے۔آفتاب شیرپاؤ نے صوبائی حکومت کو ہدف تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مرکز کی طرف سے صوبے کو پچھلے تین سال میں بجلی خالص منافع بقایاجات کی مد میں 124ارب روپے کم ملے ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ صوبائی حکمرانوں نے صوبے کے حقوق پر سمجھوتہ کرلیا ہے۔حالیہ بجٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اس میں عوام کی ریلیف کیلئے کوئی اقدام نہیں اٹھایا گیا جس سے بجٹ کی افادیت زائل ہوگئی ہے۔افغانستان کی صورتحال کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ وہاں پر امن و امان کا مسئلہ پیدا ہوتا جارہا ہے جس سے وہاں کے عوام کی مشکلات میں اضافہ ہو گا۔انھوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ اسلام آباد کے پاس افغانستان سے بیرونی افواج کے انخلاء کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹنے کیلئے کوئی پالیسی موجود نہیں جس کا اندازہ ان کی متضاد بیانات سے لگایا جاسکتاہے۔انھوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ افغانستان میں تشدد کے واقعات کا اثر پاکستان پر بھی پڑ سکتا ہے لہٰذا حکومت کو ایسی صورتحال سے نمٹنے کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھاکر پالیسی وضع کرنی چاہیے۔