قومی وطن پارٹی کے چیئرمین آفتاب احمد خان شیرپاؤنے کہا ہے کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کی جدوجہد کا بنیادی مقصد موجودہ سلیکٹڈ حکمرانوں سے چھٹکارہ حاصل کرنا ہے کیونکہ 2018 کے عام انتخابات میں بد ترین دھاندلی ہوئی۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پارٹی کے آٹھویں یوم تاسیس کی مناسبت سے منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے حکمرانوں نے اپنی غلط پالیسیوں کی وجہ سے عوام کے مشکلات میں بے پناہ اضافہ کردیا ہے۔انھوں نے کہا کہ پچھلے ڈھائی سال میں 20 کلو آٹے کی قیمت سات سو روپے سے بڑھ کر 15 سو روپے تک جا پہنچی ہے جبکہ چینی کی فی کلو قیمت55روپے سے115روپے تک پہنچ چکی ہے اسی طرح گھی کی فی کلو نرخ 245 روپے تک بڑھ چکی ہے۔انھوں نے کہا کہ عوام حکومت سے اکتا چکے ہیں کیونکہ مہنگائی اور بے روزگاری نے ان کی کمر توڑ دی ہے۔ملک کو معاشی بحران سے نکالنے کیلئے حکومت کے پاس سوا نوٹ چھاپنے کے کوئی چارہ نہیں جس کی وجہ سے افراط زر کی شرح میں اضافہ ہو چکاہے۔انھوں نے کہا کہ ڈھائی سال بعد وزیر اعظم کی طرف سے یہ اعلان کہ وہ مہنگائی کم کرنے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں مضحکہ خیز ہے۔ انھوں نے ٹائیگر فورس کو اشیائے خورد و نوش پر نظر رکھنے کے حوالے سے وزیر اعظم کی ہدایات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ ضلعی حکومتوں کی ذمہ داری ہے کیونکہ ٹائیگر فورس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔ٹائیگر فورس کے رضا کاروں کا مارکیٹوں کا دورہ کرنے کی وجہ سے تاجر برادری سے ان کے جھگڑے روز کا معمول بننے کے علاوہ کرپشن کی نئی راہیں کھلے گی۔انھوں نے ادویات کی قیمتوں میں بھی دو سو فیصد سے زائد اضافہ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت عوام سے زندہ رہنے کا حق بھی چھین رہی ہے۔انھوں نے کہا کہ نیب کی جانب سے بی آر ٹی منصوبے میں بے ضابطگیوں پر خاموش رہنا اس تاثر کو تقویت دیتا ہے کہ یہ ادارہ صرف اپوزیشن کو ہراساں کرنے کیلئے استعمال ہو رہا ہے۔آئی ایم ایف کی ایما پر بجلی کی قیمتوں میں اضافہ اور دیگر عوام دشمن اقدامات سے اندازہ ہوتا ہے کہ حکمران آئی ایم ایف کے سامنے گھٹنے ٹیک چکے ہیں۔قبائلی اضلاع کی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ سابقہ قبائلی علاقوں کی ترقی اور وہاں کے عوام سے کئے گئے وعدوں کوایفا نہ کرنے کی وجہ سے لوگوں میں مایوسی پھیل رہی ہے۔نیٹو سپلائی کے کنٹینر پر حالیہ حملے کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ صوبے اورباالخصوص ضم اضلاع میں امن و امان کی صورتحال خراب ہو رہی ہے لہٰذا حکومت کو اس طرف توجہ دینا چاہیے بصورت دیگر حالات مزید خراب ہو سکتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ ہم صحافی برادری سے زیادتیوں کی مزمت کرتے ہیں۔ اس موقع پر پارٹی کے مرکزی و صوبائی قائدین اور تمام پارٹی ونگز کے نمائندے بھی موجود تھے۔