قومی وطن پارٹی کے صوبائی چیئرمین سکندر حیات خان شیرپاؤ نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بجٹ کے بعد دوسری بار اضافہ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس سے مہنگائی میں حد درجے اضافہ اور عام آدمی کا جینا مشکل ہوجائے گا۔اپنے ایک بیان میں انھوں نے کہا کہ حالیہ بجٹ کے حوالے پریس کانفرنس کے دوران ہمارا موقف رہا کہ پٹرولیم لیوی کیلئے 610بلین روپے کے ہدف کے حصول کیلئے حکومت پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 26روپے فی لیٹر اضافہ کرے گی جو آج سچ ثابت ہورہاہے۔انھوں نے پٹرولیم مصنوعات کے نرخوں میں مزید اضافہ کو regressive taxationقرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے غریب طبقہ زیادہ متاثر اور ان کی پریشانیوں میں مزید اضافہ ہوجائے گا۔ سکندر شیرپاؤ نے کہا کہ حکومت نے ایک مہینے میں دودفعہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا جو عوام کے ساتھ صریح ناانصافی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ماضی میں حکمران جماعت کے وزراء بجلی اور تیل کی قیمتوں میں اضافے کو regressive taxation گردانتے تھے لیکن آج پی ٹی آئی کی حکومت ماضی کے تمام ریکارڈ توڑکر خود اس پر عمل پیرا ہے۔انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت عوام کیلئے ناقابل برداشت بوجھ بن چکی ہے اوروہ اپنے انتخابی وعدوں اور دعوؤں کو عملی جامہ پہنانے کی بجائے آئی ایم ایف کی سخت شرائط پر عمل پیرا ہوکر عوام پر بوجھ ڈالنے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتی۔انھوں نے کہا کہ پیٹرول قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی بے قابو ہوجائے گی جس سے کم آمدنی والوں کی مشکلات بڑھیں گی۔انھوں نے کہا کہ عوام کو ریلیف دینے کی بجائے ان کا خون نچوڑا جارہاہے، حکومت پیٹرول مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ واپس لے۔