پریس ریلیز
29اکتوبر2024
پشاور( ) قومی وطن پارٹی کے صوبائی چیئرمین سکندر حیات خان شیرپاؤ نے صوبہ خیبر پختونخوا میں دہشت گردی کے واقعات اوردہشت گرد حملوں میں تیزی اور اس میں سینکڑوں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع کو پوری قوم کیلئے لمحہ فکریہ قرار دیا۔انھوں نے کہا کہ صوبہ میں باالعموم اور شمالی و جنوبی وزیرستان،بنوں،لکی مروت،ڈی آئی خان،ٹانک،ضم شدہ اضلاع،ملاکنڈ ڈویژن اورپشاورمیں باالخصوص امن و امان کی مخدوش صورتحال نے خطر ناک صورت اختیار لی ہے کیونکہ روزانہ کی بنیادوں پر ٹارگٹ کلنگ اور دہشت گردی کے واقعات میں بے گناہ افراد لقمہ اجل بن رہے ہیں جس کی تدارک کیلئے سنجیدہ اور دوررس اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔قومی وطن پارٹی کے سیکرٹریٹ وطن کور پشاورمیں پارٹی کے مختلف وفود کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اس وقت پورا صوبہ دہشت گردی کی لپیٹ میں ہے اور حکومتی رٹ کہیں پر بھی نظر نہیں آرہاجو کہ عوام کیلئے کسی المیہ سے کم نہیں۔انھوں نے کہا کہ حالیہ سال یعنی 2024میں رپورٹڈ دہشت گرد حملوں کی تعداد 230سے تجاوز کر گئی ہے اور اس کے علاوہ سیاحوں اور سرکاری آفیشل کی اغوائیگی کے بڑھتے ہوئے واقعات نے بھی سنگین صورت اختیار کرلی ہے۔انھوں نے کہا کہ صوبہ بھر میں کوئی بھی محفوظ نہیں کیونکہ روزانہ کی بنیادوں پر درجنوں افراد بشمول سیکورٹی فورسز،پولیس اہلکار اور عام شہری دہشت گردی کی بھینٹ چڑھ رہے ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ امن و امان کی جاری سنگین صورتحال کی وجہ سے صوبہ کی معیشت کو بھی شدید دھچکالگا ہے اورعوام کی نجی زندگیاں اور کاروبار شدید متاثر ہوچکے ہیں۔ انھوں نے اس اہم مسئلہ پر حکمرانوں کی مجرمانہ خاموشی اور عدم توجہی کو تنقیدکا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ شہریوں کا کوئی پرسان حال نہیں اور ان کو دہشت گردوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے جس کی وجہ سے وہ غیر یقینی اور بے چینی کا شکارہو چکے ہیں۔انھوں نے کہا کہ صوبہ میں دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ کی صورت میں لگی آگ پر اگر مزید سرد مہری کا مظاہرہ کیا گیا توپورا ملک اس کی لپیٹ میں آنے کا خدشہ ہے۔انھوں نے نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد نہ ہونے پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ امن کا قیام اور شہریوں کا تحفظ مرکزی اور صوبائی حکومتوں کی مشترکہ ذمہ داری ہے لہٰذا وہ اپنی ذمہ داریوں کوپورا کرنے سے پہلو تہی کرنے کی بجائے اس کے مستقل اور پائیدار حل کیلئے ٹھوس حکمت عملی مرتب کرکے نتیجہ خیز اقدامات اٹھائے اورنیشنل ایکشن پلان پر من و عن عملدرآمد یقینی بنائے۔انھوں نے دہشت گردی کے حالیہ واقعات اور اورکزئی میں پولیو ٹیم پر حملہ کی بھی شدید الفاظ میں مزمت کی اور اسے غیر انسانی فعل قرار دیتے ہوئے ان واقعات میں جاں بحق اور زخمی ہونے والے افرادکے خاندانوں کے ساتھ دلی ہمدردی و یکجہتی کا اظہار کیا۔انھوں نے پولیو ٹیموں کو فل پروف سیکورٹی فراہم کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔
#QWP #SikandarSherpao #KhyberPakhtunkhwa #security #PolioEradication #PolioWorker #Peshawar #tank #DIKhan #KPPolice
Leave A Comment