قومی وطن پارٹی کے چیئرمین آفتاب احمد خان شیرپاؤ نے ملک میں دہشتگردی کے بڑھتے ہوئے واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے نیشنل ایکشن پلان پر من و عن عملدرآمد کا مطالبہ کیا۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے وطن کور پشاور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سابق ممبرصوبائی اسمبلی ڈاکٹر فائزہ رشید کی سربراہی میں ضلع ہری پور سے تعلق رکھنے والے سیاسی کارکنا ن نے کثیر تعداد میں قومی وطن پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا جن میں ملک منصف خان،مدثر خان،ساجدہ بیگم،شہناز بی بی اور کرسچین کمیونٹی کے عامر چاند اور شہناز بیگم شامل تھیں۔آفتاب شیرپاؤ نے حکومت کو ملکی آئین کا بنیادی ڈھانچہ تبدیل کرنے کے ممکنہ اقدام پر متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ اس سے آئین اپنی افادیت کھو بیٹھے گا۔انھوں نے کراچی کا انتظامی کنٹرول وفاق کو دینے کے حوالے چہ میگوئیوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ کراچی صوبہ سندھ کا حصہ ہے لہٰذا وفاقی حکومت کو وہاں کے انتظامی امور میں مداخلت سے گریز کرنا چاہیے۔خیبر پختونخوا میں حالیہ بارشوں اور سیلاب سے ہونے والی جانی و مالی نقصانات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے انھوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ متاثرہ علاقوں اور لوگوں کی بحالی اورمالی دادرسی کیلئے ایک جامع مالیاتی پیکج کا اعلان کرے۔انھوں نے ملک میں نئے انتخابات کے اپنے مطالبے کو دھراتے ہوئے کہا کہ گزشتہ عام انتخابات میں دھاندلی ہوئی اور موجودہ حکومت سلیکٹڈ ہے لہٰذا عوام کو اپنے حقیقی نمائندوں کو چننے کا موقع دیا جائے۔ انھوں نے کہا کہ قومی وطن پارٹی اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس میں بھر پور شرکت کرے گی تاکہ موجودہ حکمرانوں سے جان چھڑائی جاسکے۔انھوں نے کہا کہ اپوزیشن متحد ہیں لیکن انہیں جمہوریت کو بچانے کیلئے اپنا موثر کردار ادا کرنا ہو گا۔انھوں نے کہا کہ جس طریقے سے پارلیمان کو چلایا جا رہا ہے وہ اپنی افادیت کھو چکا ہے۔حکمران ملک کو چلانے کی اہلیت نہیں رکھتے۔مہنگائی،بے روزگاری اور دیگر بحرانوں نے عوام کا جینا محال کر رکھا ہے۔خیبر پختونخوا اپنی ضرورت سے زیادہ اور سستی بجلی پیدا کرنے کے باوجود بھی ناروا لوڈشیڈنگ کا شکار ہے۔افغانستان میں طالبان قیدیوں کی رہائی کا خیر مقدم کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اس سے بین الافغان مزاکراتی عمل کی راہ ہموار ہو گی۔انھوں نے افغان حکومت اور طالبان سے کہا کہ وہ ماضی کی تلخیاں بھلا کر ملک میں قیام امن کیلئے مشترکہ کوششیں کرے۔