پشاور( ) قومی وطن پارٹی کے چیئرمین آفتاب احمد خان شیرپاؤنے گورنر خیبر پختونخوا کی طرف سے بلائے گئے آل پارٹیز کانفرنس میں اپنا موقف پیش کرتے ہوئے کہا کہ صوبہ میں بدامنی کی لگی آگ پر قابو پانے کیلئے قانون نافذ کرنے والے اداروں اورمرکزی وصوبائی حکومت کوسیاست سے بالاتر ہوکر اپنا کردارادا کرنا چاہیے کیونکہ صوبہ کے جنوبی اضلاع اور ضلع کرم جل رہا ہے اورصوبائی حکومت اس بنیادی اور اپنے مسئلہ کو سنجیدہ نہیں لے رہی ہے۔انھوں نے کہا کہ قومی وطن پارٹی کو کرم کے مسئلہ پر تشویش ہے اور ہماری تمام تر ہمدردیاں وہاں کے غم زدہ اور متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہیں۔انھوں نے کہا کہ کرم مسئلہ کے حل اور جنوبی اضلاع سمیت ضم شدہ اضلاع میں امن کے قیام کیلئے وہاں کے علماء اور عمائدین کو بھی اپنا کردارادا کرنا چاہیے۔انھوں نے صوبے کے وسائل کے حوالے بات کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت کو یہ سمجھنا چاہیے کہ خیبر پختونخوابھی اس ملک کا حصہ ہے اور اسے بھی اپنے حقوق دینے ہیں۔انھوں نے کہا کہ یکساں ترقی ملک کے تمام حصوں کا آئینی حق بنتا ہے لہٰذا اس سلسلے میں صوبے کو نیٹ ہائیڈل پرافٹ کی مد میں بقاجات کی جلدادائیگی،صوبے کے حصے کے پانی جودوسرے صوبے استعمال کر رہے ہیں کامعاوضہ اور تیل و گیس رائلٹی کی فوری طور پر ادائیگی یقینی بنائی جائے۔اس کے ساتھ ساتھ صوبے کے ضم اضلاع کے ترقیاتی کاموں کیلئے الگ اکاؤنٹ قائم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے انھوں کہاکہ این ایف سی کے تین فیصدشیئرزصوبے کے ضم اضلاع کودینے پر عملدرآمد یقینی بنانے سمیت تعمیر و ترقی کے حوالے ان کے ساتھ کئے گئے وعدے پورے کئے جائیں۔انھوں نے کہاکہ صوبہ میں امن وامان کا قیام صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے لہٰذاوہ اس مسئلے کے حل کیلئے سنجیدگی کا مظاہرہ کرے۔انھوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کے ذمہ داران کو آل پارٹیزکانفرنس میں شرکت کرنی چاہیے تھی۔